THE SMART TRICK OF URDUPOETRY,DANIKIBATAIN,ALLAMAIQBALPOETRY,ISHQPOETRY, THAT NOBODY IS DISCUSSING

The smart Trick of urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry, That Nobody is Discussing

The smart Trick of urdupoetry,danikibatain,allamaiqbalpoetry,ishqpoetry, That Nobody is Discussing

Blog Article

خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے

showcasing the profound and motivational poems of Allama Iqbal, this website page is ideal for individuals who admire his literary genius and philosophical feelings.

ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کو آپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں

قوم نے پیغام_گوتم کی ذرا پروا نہ کی قدر پہچانی نہ اپنے گوہر_یک_دانہ کی آہ بد_قسمت رہے آواز_حق سے بے_خبر غافل اپنے پھل کی شیرینی سے ہوتا ہے شجر آشکار اس نے کیا جو زندگی کا راز تھا ہند کو لیکن خیالی فلسفہ پر ناز تھا شمع_حق سے جو منور ہو یہ وہ محفل نہ تھی بارش_رحمت ہوئی لیکن زمیں قابل نہ تھی آہ شودر کے لیے ہندوستاں غم_خانہ ہے درد_انسانی سے اس بستی کا دل بیگانہ ہے برہمن سرشار ہے اب تک مئے_پندار میں شمع_گوتم جل رہی ہے محفل_اغیار میں بتکدہ پھر بعد مدت کے مگر روشن ہوا نور_ابراہیم سے آزر کا گھر روشن ہوا پھر اٹھی آخر صدا توحید کی پنجاب سے ہند کو اک مرد_کامل نے جگایا خواب سے

It was he who 1st described The 2-country idea. it had been he who, for The very first time in centuries, wanted and gave hope to the Muslims in the subcontinent to have a individual and unbiased state of their particular.

‏بشر کی بلندی میں بھی کوئی راز ہوتا ہے ‏بشر کی بلندی میں بھی کوئی راز ہوتا ہے

they're several of the most well-known and familiar quotations of Allam Iqbal through his life span. These rates have been narrated at diverse times and instances. nevertheless the indicating along with the implications are exactly the same.

وجود_زن سے ہے تصویر_کائنات میں رنگ اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز_دروں

دلیلِ صُبحِ روشن ہے ستاروں کی تنک تابی دلیلِ صُبحِ روشن ہے ستاروں کی تنک تابی

دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو شورش سے بھاگتا ہوں دل ڈھونڈتا ہے میرا ایسا سکوت جس پر تقریر بھی فدا ہو مرتا ہوں خامشی پر یہ آرزو ہے میری دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو آزاد فکر سے ہوں عزلت میں دن گزاروں دنیا کے غم کا دل سے کانٹا نکل گیا ہو لذت سرود کی ہو چڑیوں کے چہچہوں میں چشمے کی شورشوں میں باجا سا بج رہا ہو گل کی کلی چٹک کر پیغام دے کسی کا ساغر ذرا سا گویا مجھ کو جہاں_نما ہو ہو ہاتھ کا سرہانا سبزے کا ہو بچھونا شرمائے جس سے جلوت خلوت میں وہ ادا ہو مانوس اس قدر ہو صورت سے میری بلبل ننھے سے دل میں اس کے کھٹکا نہ کچھ مرا ہو صف باندھے دونوں جانب بوٹے ہرے ہرے ہوں ندی کا صاف پانی تصویر لے رہا ہو ہو دل_فریب ایسا کوہسار کا نظارہ پانی بھی موج بن کر اٹھ اٹھ کے دیکھتا ہو آغوش میں زمیں کی سویا ہوا ہو سبزہ پھر پھر کے جھاڑیوں میں پانی چمک رہا ہو پانی کو چھو رہی ہو جھک جھک کے گل کی ٹہنی جیسے حسین کوئی آئینہ دیکھتا ہو مہندی لگائے سورج جب شام کی دلہن کو سرخی لیے سنہری ہر پھول کی قبا ہو راتوں کو چلنے والے رہ جائیں تھک کے جس دم امید ان کی میرا ٹوٹا ہوا دیا ہو بجلی چمک کے ان کو کٹیا مری دکھا دے جب آسماں پہ ہر سو بادل گھرا ہوا ہو پچھلے پہر کی کوئل وہ صبح کی موذن میں اس کا ہم_نوا ہوں وہ میری ہم_نوا ہو کانوں پہ ہو نہ میرے دیر و حرم کا احساں روزن ہی جھونپڑی کا مجھ کو سحر_نما ہو پھولوں کو آئے جس دم شبنم وضو کرانے رونا مرا وضو ہو نالہ مری دعا ہو اس خامشی میں جائیں اتنے بلند نالے تاروں کے قافلے کو میری صدا درا ہو ہر دردمند دل کو رونا مرا رلا دے بے_ہوش جو پڑے ہیں شاید انہیں جگا دے

انسانوں سے ملنے والے صدمات کے علاوہ انسان کی یادداشت عام طور پر خراب ہوتی ہے۔

تم تو بَر سَرِ پَیکار رہتے تھے تم تو بَر سَرِ پَیکار رہتے تھے

Iqbal requested us to adhere to his social reforms by releasing our intellect from the chains of concern, limitations, and slavery. By doing this, young people can become leaders on the country.

it is possible to read two and 4 strains Poetry and obtain Allama Iqbal poetry pictures can certainly share it together with your family and friends. Up till, various textbooks are already created on Allama Iqbal sher. Urdu Ghazal viewers have their very own selection and here you could study poetry of allama iqbal in urdu for students & English from distinctive groups.

If religion is shed, there is not any protection, and there is no lifetime for him who click here does not adhere to faith.

He pressured them to check hard, never surrender and try more difficult to achieve the bigger intention. Don’t halt for that meager aims in everyday life. Release your intellect with the chains of panic, obstacles, and slavery. Only by doing this, youngsters can finally become leaders on the nation. The character of Iqbal was revolutionized.

Report this page